اب تمہیں سوچنا نہیں ہے مجھے
اب مرے سامنے نئی دنیا
اب مرے سامنے نئے منظر
اب مرے ساتھ ہیں نئے ساتھی
اب مرے پاس ہیں نئ سوچیں
اب مری آنکھ میں نئے سپنے
اب تمہیں سوچنا نہیں ہے مجھے
میں نئے راستوں کا راہی ہوں
ان نئے راستوں میں ماضی کا
کوئی منظر کہیں جو آئے گا
اپنی آنکھوں کو بند کر لوں گا
اپنے کانوں پہ ہاتھ رکھ لوں گا
کہ نئے راستوں پہ ماضی کا
ہاتھ تھامو تو پاؤں رُکتے ہیں
مجھ کو رُکنا نہیں ہے رستے میں
نئی منزل پُلا رہی ہے مجھے
اب تمھیں سوچنا نہیں ہے مجھے
No comments:
Post a Comment