گل چمن کا یہ حال سن کر
تمیں لگے گا میں بےوفا ہوں
اداس کلیوں کو چھوڑ کر میں
نئی بہاروں کو ڈھونڈتا ہوں
مگر
حقیقت میں اس چمن کے
تمام پھولوں کی خوائشوں کا
حسیں موسم کی بارشوں کا
نہ میرے دل پر اثر ہوا ہے
نہ میرے دل پر اثر ہوا تھا
میں آج بھی اس نئے چمن میں
پرانے قصے سنا رہا ہوں
یقین نہ آئے تو پلٹ کر دیکھو
وہیں کھڑا تھا
وہیں کھڑا ہوں
No comments:
Post a Comment